Umar Faruq Ahmad، Ali Raza اور 36 دیگر کو کی سالگرہ کا جشن منانے میں ان کی مدد کریں بدھ، 14 اگست، 2019 Umar Faruq Ahmad اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Ali Raza اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Muhammad Adeel اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Adeel Sonu اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Malik Mazhar Hussain اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Imran Khalid Khan اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Rabia Ch اس کی ٹائم لائن پر لکھیں وسیم باد شاه اس کی ٹائم لائن پر لکھیں UXman KhataNa اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Ch Bazil Taimoor Khtana اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Tahir Attari اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Gujjar Ali Hamza اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Tahir Aziz Ansari اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Waqas Ali اس کی ٹائم لائن پر لکھیں مہم بلبل اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Abdul Ahad Ch اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Atta Malik اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Rafay Chaudhary اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Tuloo e Sahar اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Saqib Flower اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Sarah Khan اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Muhammad Rashid Gujjar اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Rana Muzmal اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Rana Afzal اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Niaz Janan Niaz اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Muhammad Fizan اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Akbar Ali Khan اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Ghulam Mustafa اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Sher Khan اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Shabeer Hussain اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Shani Ch اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Salman Saleem اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Umair Gujjar اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Nadir Khan اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Umair Abbas اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Fiaz Malik اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Shahbaz Sheriya اس کی ٹائم لائن پر لکھیں Rana G Rana اس کی ٹائم لائن پر لکھیں
یہ میسج criticalappreciation2009.elit@blogger.com پر بھیجا گیا تھا۔ اگر آپ آیندہ Facebook کی جانب سے یہ ای میل وصول نہیں کرنا چاہتے تو رکنیت ختم کریں کریں- Facebook, Inc., Attention: Community Support, 1 Facebook Way, Menlo Park, CA 94025
اپنے اکاؤنٹ کو محفوظ رکھنے کے لیے براہ کرم اس ای میل کو فارورڈ مت کریں۔ مزید جانیں۔
“Literature is where I go to explore the highest and lowest places in human society and in the human spirit, where I hope to find not absolute truth but the truth of the tale, of the imagination and of the heart.”
Salman Rushdie
0 critiques:
Post a Comment